کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 245
ہوا ہو… ؎ صفتر الجسم لا نفع بہ ابدا بل یورث الفقر والاسقام فی البدن تبالشار بہ کیف المقام علی ما ریحہ شبہ السرحین من عطن ولا یغرنک من فی الناس یشربہ الناس فی غلفۃ عن واضح السنن یقضی علی المرء فی ایام محنتہ حتی یری حسنا ما لیس بالحسن ’’تمباکو نوشی جسم کو سست کرتی ہے اس کا قطعاً کوئی فائدہ نہیں ۔ بلکہ فقر اور جسم میں بیماریوں کو پیدا کرتی ہے۔ اس کا پینے والا ہلاک ہو وہ کس طرح بدبو کو برداشت کرتا ہے جو بالکل گوبر کی طرح ہے جو لوگ اس کو پیتے ہیں اُن سے دھوکا مت کھاؤ اس لیے کہ وہ لوگ واضح حدیثوں سے غافل ہیں ۔ یہ مشکلات کے دنوں میں آدمی کے خلاف فیصلہ کرتی ہے یہاں تک کہ وہ اس چیز کو بھی اچھا سمجھنے لگتا ہے جو اچھی نہیں ہے۔‘‘ ’’صحت اور زندگی‘‘ کتاب کے مصنف ڈاکٹر آئی، ایس سلمون نے کہا کہ لوگ مختلف علاقوں میں دو بری عادتوں کے غلام بن گئے ہیں جو تنفس کے نظام کو بری طرح خراب کیے ہوئے ہیں ، اور وہ دونوں تمباکو نوشی اور رومی مشروبات اور نشہ آور چیزوں کا استعمال ہے اور تمباکو کا دھواں تنفس کے نظام میں سے ہر عضو کو تکلیف پہنچاتا ہے اور سانس لینے کی نالیوں میں جلد پیدا ہوتی ہے اور دونوں پھیپھڑوں کے پردوں کو بری طرح پھاڑ دیتی ہے۔ اس طرح کہ وہ اُن میں تپ دق اور مہلک امراض پیدا کرتی ہے جن کی ہلاکت کا دور کرنا مشکل ہے اور اطباء جانتے ہیں کہ جو لوگ شراب اور تمباکو نوشی کو پیتے ہیں وہ پھیپھڑوں کے التھاب کو آسانی