کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 226
﴿وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُم فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ وَلَیُمَکِّنَنَّ لَہُمْ دِیْنَہُمُ الَّذِیْ ارْتَضَی لَہُمْ وَلَیُبَدِّلَنَّہُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا یَّعْبُدُوْنَنِی لَا یُشْرِکُوْنَ بِیْ شَیْئًا﴾ (النور: ۵۵) ’’اللہ نے تم میں سے ایمان والوں کے ساتھ وعدہ کیا ہے، اور جنہوں نے صالح عمل کیا کہ اُن کو زمین میں ضرور خلافت عطا کرے گا، جس طرح پہلے والوں کو عطا کیا اور ان کے لیے اس دین کو مضبوط کر دے گا جس کے لیے ان سے راضی ہے، اور خوف کے بعد ان کو امن سے بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے۔‘‘ اللہ نے اپنا وعدہ پورا کیا اپنے بندے کی مدد فرمائی اور ان کو شہروں کا حاکم بنایا۔ جبکہ وہ میدانوں اور قریوں میں محتاج پھر رہے تھے اور امیر المومنین عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’اللہ نے تم کو اسلام ہی سے عزت دی ہے جب تم اسلام چھوڑ کر دوسری چیز سے عزت حاصل کرو گے تو وہ تم کو ذلیل کرے گا۔‘‘ عرفہ کے دن یہ اعلان فرمایا گیا: ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا﴾ (المائدۃ: ۳) ’’آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین پورا کیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کی اور تمہارے لیے اسلام سے راضی ہوا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سچی محبت کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے احکامات کی پیروی کی جائے۔ آپ کی خبروں کی تصدیق کی جائے، جس چیز سے آپ نے منع فرمایا بچا جائے اور آپ کی شریعت ہی کے مطابق اللہ کی بندگی کی جائے، اور جب کچھ لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کی محبت کا دعویٰ کیا تو اللہ نے ان پر یہ آیت نازل فرمائی: