کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 202
اختلاط اور اس کے بدترین نتائج ۱۔ اسلام عزت و ناموس کا محافظ: مسلم امراء اور وزراء اور عقلاء و مفکرین سب پر اللہ کی طرف سے سلام و رحمت نازل ہو، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھ کو اور ان سب کو برائی اور اعمال کی سیاہ کاری اور شیاطین کے وسوسے سے بچائے، آمین۔ سلام و دعا کے بعد معلوم ہوا کہ دین نام ہے اللہ، اس کے دین اور اس کے بندوں کے لیے خیر خواہی کرنے کا، اور اللہ تعالیٰ نے نص قرآنی کے ذریعہ ہم پر یہ واجب کر دیا ہے کہ نیکی اور تقویٰ کے ساتھ ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور گناہ اور ظلم سے ایک دوسرے کو باز رکھیں اور اسلام کامل دین اور جامع شریعت ہے۔ جس کی بنیاد مصالح کے حصول اور مفاسد کے دفع کرنے پر قائم ہے یہی وجہ ہے کہ اسلام محرمات میں سے جب کسی چیز کو حرام کرتا ہے تو محض اس لیے کہ وہ چیز اس حرام کا ارتکاب کرنے والے اور عام لوگوں کے لیے براہ راست یا بالواسطہ مضر ہے، اور اسلامی سیاست کی بنیاد چھ چیزوں پر ہے۔ دین کی حفاظت، جان کی حفاظت مال کی حفاظت، نسب کی حفاظت، عقل کی حفاظت اور چھٹے آبرو یعنی شرمگاہ کی حفاظت۔ آبرو کی حفاظت کے لیے اللہ نے زنا اور ظاہری و باطنی فواحشات کو حرام کیا، اور مسلمان عورتوں کے لیے اپنے شوہر اور محرم کے علاوہ دوسروں کے سامنے اظہار زینت کو حرام قرار دیا اور غیر محرم کے ساتھ خلوت اور محرم کے بغیر سفر سے منع کیا۔ اسی طرح عورت کی طرف شہوت کے ساتھ نظر ڈالنا بھی حرام کیا۔ یہ ساری باتیں محض اس لیے حرام قرار دیں کہ فاحشہ کبریٰ کا سبب تھیں اور وسائل کا حکم بھی مقصد ہی کے برابر ہے اور دفع مفاسد کو حصول مقاصد پر ہمیشہ مقدم رکھا گیا ہے، اور شرع حکیم نے آبرو کی حدود کی حفاظت کی ہے اور ان سب راستوں کو