کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 181
کرتے، اور ان کی عورتیں قید ہوتی رہتیں ، مال لوٹے جاتے رہتے اور قیصرو کسریٰ کی سیاست کے درمیان وہ کچلے ہوئے تھے۔ اجنبی ان کی زمین پر حکومت کرتے اور باہر والوں نے ان کو ان کی سر زمین میں ذلیل بنا رکھا تھا۔ انہیں مکمل آزادی اسلام اور پیغمبر اسلام ہی کے ذریعے سے ملی اور اسلام اور بعثت محمد ہی کے بعد قوموں نے ان کو پہچانا اور ان کے سامنے جھکی، اور ان کے دبدبے سے ڈریں ۔ اسلام ہی کے ذریعہ عرب سردار بنے اور قوموں میں ممتاز ہوئے۔ اسلام اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہی عربوں کو ایک نئی زندگی ملی، وہ اپنے جزیرے سے ہاتھوں میں قرآن شریف لیے ہوئے نکلے اور فتح و سیادت کا جھنڈا گاڑتے گئے۔ اسلام ہی کے ذریعے سے وہ اُٹھے اور فتح پائی اور سعادت و مجد اور ترقی اور عزت کی اعلیٰ منازل تک پہنچے، اور اسلام ہی کی ہدایت و برکت سے وہ اختلاف اور گروہ بندی کی راہ سے نکل کر اتحاد و اتفاق کی نعمت سے سرفراز ہوئے، اور سختی و سنگدلی سے نکل کر نرمی اور مہربانی اور ظلم و نا خواندگی سے نکل کر تمدن و شہرت سے مشرف ہوئے اور اپنی خشک جاہلی عادات سے نکل کر نئی تازہ روح سے سرشار ہوئے۔ جس نے ان کو عزت و خودداری، علم و شرافت تک پہنچا دیا اور اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ان سے جو وعدہ کیا تھا، وہ پورا کر دیا، یعنی: ﴿وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُمْ فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ وَلَیُمَکِّنَنَّ لَہُمْ دِیْنَہُمُ الَّذِیْ ارْتَضَی لَہُمْ وَلَیُبَدِّلَنَّہُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا یَّعْبُدُوْنَنِیْ لَا یُشْرِکُوْنَ بِیْ شَیْئًا﴾ (النور: ۵۵) ’’اللہ نے تم میں سے ایمان والوں کے ساتھ وعدہ کیا ہے، اور جنہوں نے صالح عمل کیا کہ اُن کو زمین میں ضرور خلافت عطا کرے گا، جس طرح پہلے والوں کو عطا کیا اور ان کے لیے اس دین کو مضبوط کر دے گا جس کے لیے ان سے راضی ہے، اور خوف کے بعد ان کو امن سے بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے۔‘‘