کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 179
’’اپنے رب کے نام سے پڑھ جس نے پیدا کیا جس نے انسان کو بندھے ہوئے خون سے پیدا کیا۔ پڑھ اور تمہارا رب سب سے معزز ہے جس نے قلم سے سکھایا، جس نے انسان کو وہ بات سکھائی جو وہ نہیں جانتا تھا۔‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے علم اور کتابت سیکھنے کے لیے تنبیہ فرمائی ہے اور خود اللہ نے اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو امی کہا، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے، جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے: ﴿اَ لَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہٗ مَکْتُوْبًا عِنْدَہُمْ فِی التَّوْرٰیۃِ وَ الْاِنْجِیْلِ یَاْمُرُہُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْہٰہُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یُحِلُّ لَہُمُ الطَّیِّبٰتِ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْہِمُ الْخَبٰٓئِثَ وَ یَضَعُ عَنْہُمْ اِصْرَہُمْ وَ الْاَغْلٰلَ الَّتِیْ کَانَتْ عَلَیْہِمْ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْ بِہٖ وَ عَزَّرُوْہُ وَ نَصَرُوْہُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ مَعَہٗٓ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَo﴾ (الاعراف: ۱۵۷) ’’وہ لوگ جو پیروی کرتے ہیں اس رسول نبی امی کی جس کو اپنے پاس توریت، انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں ۔ جو ان کو معروف کا حکم دیتا ہے اور منکر سے روکتا ہے اور ان کے لیے پاکیزہ چیزوں کو حلال کرتا ہے اور خبیث چیزوں کو ان پر حرام کرتا ہے اور ان سے ان کے بوجھ کو اُتارتا ہے، اور ان بیڑیوں کو بھی جو ان پر بوجھ تھیں ، تو جو لوگ آپ پر ایمان لائے اور آپ کی حمایت کی اور آپ کی مدد کی اور اس نور کی پیروی کی جو آپ کے ساتھ اُتارا گیا، تو وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمیت آپ کی نبوت کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہے، جیسا کہ شاعر نے کہا: