کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 174
نُوْرَہٗ وَ لَوْکَرِہَ الْکٰفِرُوْنَo﴾ (التوبۃ: ۳۲) ’’وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو منہ سے بھجا دیں حالانکہ اللہ اپنے نور کو پورا ہی کرے گا، خواہ کافر کتنا ہی برا مانیں ۔‘‘ یا محنۃ الاسلام والقرآن من جہل الصدّیق وبغی ذی طغیان وأخوا لجہالۃ فی خفارۃ مہلہ والجہل قد یاتی من الکفران تبالہا تیک العقول فأنہا واللّٰہ قد مسخت علی الأبدان قل لی متٰی سلم الرسول وصحبہ والتابعون لہم علی الاحسان من جاہل دمعاند و منافق ومحارب بالبغی والطغیان ’’دوست کی جہالت اور سرکش کی سرکشی سے اسلام اور قرآن کی مشقت و آزمائش پر افسوس ہے، اور جاہل اپنی جہالت کی روشنی میں مست ہے اور جہالت کا سبب اکثر کفر بھی ہوتا ہے۔ ان عقلوں پر مار پڑے، جن کو اللہ نے جسموں پر مسخ کر دیا ہے بتاؤ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے اصحاب و تابعین کب جاہل، دشمن اور منافق و جنگجو کے ظلم و ستم سے محفوظ رہے۔‘‘ ۳۳۔میلاد النبی کا شرعی طریقہ: امام احمد نے عرباض بن ساریہ اسلمی سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا نام اللہ کی کتاب میں عبداللہ اور خاتم النبیین ہے اور جب کہ آدم مٹی کی شکل میں تھے، اور یہ میرے والد ابراہیم علیہ السلام کی دعا اور عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت اور میری ماں آمنہ کے خواب کا