کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 131
دین کا ذکر کریں جسے اللہ نے ہم پر انعام کیا ہے، لوگوں نے کہا ہفتے کے دن، دوسروں نے کہا ہم یہود کے ساتھ ان کے دن میں جمع نہیں ہوں گے۔ لوگوں نے کہا: ’’اتوار‘‘ کے دن، تو اوروں نے کہا: ’’عروبہ‘‘ کے دن اور انصار جمعہ کے دن کو یوم العروبہ کہتے ہیں ، چنانچہ ابو امامہ اسعد بن زراہ کے گھر لوگ جمع ہوئے۔ حضرت ابو امامہ نے ان کے لیے ایک بکری ذبح کی جو سب کے لیے کافی ہوئی۔‘‘ الجواب:… الحمدللہ ! ہم پوری کتاب پر ایمان رکھتے ہیں جو کچھ بھی اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی طرف سے ثابت ہے سب کو تسلیم کرتے ہیں ، ہم ان میں سے نہیں ہیں جو کتاب کے ایک حصے پر ایمان لاتے ہیں اور دوسرے کا انکا رکر تے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دونوں کے درمیان کی راہ اختیار کریں ، اور انصار کے جمع ہونے کا جو قصہ بیان کیا ہے جس میں انصار مطالعہ کر رہے تھے کہ کسی دن جمع ہو کر اپنے رب کی عبادت کریں تو یہ واقعہ جس طرح بیان کیا گیا ہے بالکل صحیح ہے، لیکن وہ نماز جمعہ ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے مشروع ہوئی تھی۔ جب مہاجرین مسلسل مدینہ آنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مصعب بن عمیر کو حکم فرمایا کہ وہ لوگوں کو جمعہ کی نماز پڑھائیں ، اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جمعہ کی نماز دوسری فرض نمازوں کے ساتھ فرض کی گئی ہے اور اللہ تعالیٰ نے پانچ وقت کی نمازیں فرض کیں اور جمعہ کو ان میں سب سے ضروری قرار دیا جو ہفتہ کی عید ہے اور جو عیدالاضحی اور عید الفطر سے افضل ہے، اللہ تعالیٰ نے اس امت کے لیے جمعہ کو پسند فرمایا ہے، جیسا کہ صحیح مسلم (۸۵۵) میں ہے: ۱۶۔ جمعہ کے اجتماع پر محفل میلاد النبی کو قیاس کرنا باطل ہے: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے ہم میں سے پہلے والوں کو جمعہ کے دن کی ہدایت فرمائی، ہم آخری ہیں ، سبقت کرنے والے ہیں ، اور ایک روایت میں ہے کہ ان کو ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہم کو بعد میں دی گئی۔ انہوں نے اپنے اس دن کے بارے میں اختلاف کیا تو اللہ نے