کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 123
۱۳۔ یہ غلط ہے کہ قرآن نے سیّدہ مریم، عیسیٰ و یحییٰ علیہما السلام کی محفل میلاد منعقد کی: صاحب رسالہ نے کہا: ’’اب ہم میلاد نبوی کے انعقاد کی مشروعیت کی بحث کا آغاز کر رہے ہیں ، اور اس کی تائید میں عقلی اور نقلی اور ایسی اجتماعی دلیلیں پیش کر رہے ہیں جن کی پہلے کوئی مثال نہیں ملے گی، اور وہ یہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور دوسرے انبیاء حاملین رسالت کی پیدائش ایک بڑی نعمت ہے، اور قرآن نے حضرت مریم کے صاحبزادے حضرت عیسیٰ اور یحییٰ بن زکریا وغیرہ کی میلاد کا خاص طور پر ذکر کیا ہے اور قرآن نے ان کی میلاد کی محفل مقرر کی اور ان آیات میں محفل میلاد کا ذکر موجود ہے۔‘‘ مصنف نے یہاں سورۂ آل عمران اور المائدہ کی چند آیات کو نقل کیا ہے۔ اس کے جواب میں ہم کہیں گے کہ مصنف نے محفل نعمت کی مشروعیت کے بارے میں جتنے بھی عقلی ، نقلی اور اجتماعی دلائل کا ذکر کیا ہے سب کھلا ہوا جھوٹ اور اللہ اور اس کی کتاب اور اس کے دین پر سراسر بہتان ہے، اُس نے ان دلائل سے اپنی رائے کی تائید اور اپنی بات کو اونچی کرنا چاہا ہے، اور اس کے لیے اس نے قرآن کے حقیقی معنی کو اس کی جگہ سے ہٹا کر تحریف کی ہے، جیسا کہ شاعر نے کہا: لا وافق الحکم المحل ولا ہو استرفی الشروط فکان ذابطلان ’’نہ اس نے حکم محل کی موافقت کی نہ اس نے شروط پوری کیے اس طرح وہ باطل پرست ہی رہا۔‘‘ جن آیات کو اس نے پیش کیا ہے اور جن اقوال کو بطور سند و دلیل پیش کیا ہے وہ سب کے سب اس موضوع سے خارج ہیں جس کی تائید کا وہ خواہاں ہے، اس سے ان کا کوئی تعلق ہی نہیں بلکہ یہ اس کے ہنر کی حقیر پونجی ہے کیونکہ ہماری بحث کا موضوع تو ہے میلاد نبی اور