کتاب: اپنی تربیت آپ کریں - صفحہ 13
سیرت طیبہ پر مشتمل احادیث مبارکہ ان تعلیمات کی عملی تصویر پیش کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عہد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے لے کر اب تک ہر زمانہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ ہی محدثین وائمہ کرام رحمہم اللہ کے نزدیک تربیت اسلامیہ کا عظیم منبع رہی ہے۔ سب نے اسی ذات پاک کی سیرت حسنہ کی روشنی میں خود اپنی تربیت کی اور اپنے اہل و عیال اور تلامذہ کی تربیت کی اور دنیا والوں کو اچھی راہ دکھائی۔ اللہ تعالیٰ نے جب سے کائنات بنائی ہے نوع انسان کی تربیت واصلاح کے لیے قرآن کریم اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ سے بہتر کوئی تعلیم اور طریقۂ تربیت وجود میں نہیں آیا۔ سب نے انہی دونوں خوشہ چینی کی، سب نے یہیں سے ہر خیرو بھلائی کی باتیں حاصل کیں، اور خود’’اپنی تربیت آپ‘‘ کی، اور دوسروں کی اصلاح وتربیت کا کام کیا۔ مفکرین اسلام، محدثین عظام اور ائمہ کرام نے انہی دونوں سے روشنی حاصل کی اور اپنے اپنے خاص اسلوب اور طریقوں کے مطابق انہیں امت کے سامنے پیش کیا۔ امت اسلامیہ کا عروج جب دنیا میں کمال کو پہنچا ہوا تھا اور یورپ زوال پذیر تھا، اس زمانے میں ان مغربی قوموں نے ہمارے اسلاف کی انہی عظیم کتابوں سے استفادہ کیا اور مسلم علماء کی طرح تربیت کے موضوع پر انہوں نے بھی کتابیں لکھیں۔ اس زمانۂ ماضی بعید سے لے کر اب تک ہمارے اسلاف کا وہ علمی سرمایہ سب کے لیے’’علم تربیت انسانی‘‘ کے لیے زریں اصولوں کا ماخذ رہا، لیکن افسوس ہے کہ مغربی قوموں نے دیانت وامانت سے کام نہیں لیااور ان سے اپنے عظیم استفادہ کا اعتراف نہیں کیا۔ ’’تربیت اسلامیہ‘‘ کے وہ زریں اصول ومبادی اب بھی قرآن کریم اور سنت نبویہ کی ہماری کتابوں میں محفوظ ہیں، اور اب بھی ہماری امت کے لیے عظیم ترین سرمایہ ہیں، جنہیں اپنا کرو اور اپنی زندگی میں انہیں برت کر ہر شخص اعلیٰ مسلمان اور بہتر انسان بن سکتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’اپنی تربیت آپ کریں ‘‘ میں جناب ڈاکٹر ہاشم اہدل پروفیسر ام القری یونی ورسٹی، مکہ مکرمہ نے اس موضوع پر ایک نہایت مفید کتاب لکھی ہے، اور نئی نسل کو دعوت