کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 93
اسے حفظ کر لیں گے، گانے اور باجے کی آواز سننے کے بجائے آیات قرآنیہ کے سننے کے شوقین ہوں گے، اس لیے کہ کلام الٰہی کے ساتھ کلام شیطان کبھی مختلط نہیں ہوسکتا۔
بچوں کی آواز میں کیسٹ بھی حفظ وتاثیر کے اعتبار سے بہت مؤثر ہوتی ہیں، جیسے کوئی چھوٹابچہ قرآن کریم کی تلاوت کررہاہے، شب وروز کے اذکار بتلارہاہے، یا آداب اسلامی سکھلارہاہے یا اسلامی اشعار پڑھ رہاہے تو لوگوں کی طبیعت فوراً اس کی طرف مائل ہوجاتی ہے اور عملی جامہ پہنانے کے لیے رواں دواں ہوجاتی ہے۔
چنانچہ دوسری غلط کیسٹوں میں اپنا روپیہ ضائع کرنے کی بجائے دینی واسلامی کیسٹیں خرید کر اپنے ایمان ویقین میں تقویت لائیں اور دوسروں کو انہیں خریدنے اور سننے کی تلقین کریں، انہیں باحفاظت رکھیں، خراب ہونے اور بچوں کے ہاتھوں سے الگ رکھیں، اگر اللہ نے وسعت دی ہے تو ہدیۃً یا عاریۃً دوسروں کو بھی دیں، کھانا پکانے اور سونے کے کمروں میں انہیں رکھا جائے تاکہ ہر وقت استفادہ کا موقع ملے۔
۵:....نیک لوگوں کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی جائے
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلَّا تَبَارًا ﴾ (نوح:۲۸)
’’اے میرے پروردگار! مجھے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اور ہر اس شخص کو بخش دے جو ایماندار ہوکر میرے گھر میں داخل ہو اور سب مومن مردوں اور سب مومن عورتوں کو بخش دے اور ان ظالموں پر تباہی ڈال۔‘‘
نیک لوگوں اور دینی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو وقتاً فوقتاً اپنے گھر آنے کی دعوت دی جائے،یہ لوگ جب گھروں میں آئیں گے اور آپسی کلام وگفتگو،سوال وجواب اور بحث