کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 73
رسولوں کو تمام انسانی خصوصیات جیسے بیماری،موت، کھانے پینے کی حاجت وغیرہ لاحق ہوتی ہیں۔
نیز رسول،اللہ کی عبودیت وبندگی کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوتے ہیں، حضرت نوح علیہ السلام کی تعریف اللہ تعالیٰ نے اس طرح بیان کی ہے۔
﴿ إِنَّهُ كَانَ عَبْدًا شَكُورًا ﴾ (الإسراء:۳)
’’وہ ایک شکر گزار بندے تھے۔‘‘
نیز ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَى عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا ﴾ (الفرقان: ۱)
’’بڑی بابرکت ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے پر فرقان کو نازل فرمایا تاکہ وہ سارے عالم والوں کے لیے ڈرانے والا بن جائے۔‘‘
رسولوں پر ایمان میں چار امور داخل ہیں :
۱۔ اس بات پر ایمان کہ ان کی نبوت ورسالت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اورحق ہے، جو شخص ان میں سے کسی ایک رسول کا انکار کرے تو گویا اس نے سارے رسولوں کا انکار کیا۔
۲۔ جن رسولوں کا نام ہمیں معلوم ہے ان پر ان کے ناموں کے ساتھ ایمان، جیسے ابراہیم، موسیٰ، عیسیٰ ونوح علیہم السلام اور یہ پانچوں اولو العزم رسول کے لقب سے ملقب ہیں اور رسولوں میں جن کا نام ہمیں معلوم نہیں ہے ان پر اجمالی ایمان رکھنا چاہیے۔
۳۔ رسولوں کی صحیح خبروں کی تصدیق اور ان پر ایمان۔
۴۔ ان میں سے جو ہمارے پاس رسول بنا کر بھیجے گئے اس کی شریعت پر عمل، اور وہ خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، جو تمام انسانوں کی طرف بھیجے گئے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: