کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 46
لیا گیا۔‘‘ [1]
۵۔شیطان سے محفوظ رہنے کے لیے روزانہ سورۃ البقرۃ تلاوت کی جائے :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( (لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ قُبُوْرًا فَاِنَّ الشَّیْطَانَ یَنْفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تَقْرَأُ فِیْہِ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ۔))[2]
’’اپنے گھروں کو قبر ستان نہ بناؤ، اس لیے کہ جس گھر میں سورۃ بقرۃ کی تلاوت کی جاتی ہے اس سے شیطان بھاگتاہے۔‘‘
نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( (إِقْرَأُوْا سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ فِیْ بُیُوْتِکُمْ فَإِنَّ الشَّیْطَانَ لَا یَدْخُلُ بَیْتًا یَقْرَأُ فِیْہِ سُوْرۃُ الْبَقَرَۃِ۔))[3]
’’اپنے گھروں میں سورۂ بقرہ پڑھا کرو، اس لیے کہ جس گھر میں سورۂ بقرہ پڑھی جاتی ہے اس میں شیطان داخل نہیں ہوتا۔‘‘
اسی طرح سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتوں کی فضیلت اور اس کی تلاوت کے بارے میں وارد ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کی پیدائش سے ہزار سال قبل ایک کتاب لکھی جو عرش کے نزدیک تھی، اللہ تعالیٰ نے اس میں سے دو آیتوں کو نازل فرمایا جن پر سورۂ بقرہ ختم ہوتی ہے، تین رات بھی کسی گھر میں نہیں پڑھی جاتی ہے کہ شیطان اس گھر سے قریب نہیں ہوتا۔‘‘ [4]
[1] ابوداؤد: ۵۰۹۵، ترمذی: ۳۴۲۶، صحیح الجامع: ۴۹۹۔
[2] مسلم بشرح النووی: ۱/۵۳۹۔
[3] مستدرک لحاکم: ۱/۵۶۱، صحیح الجامع: ۱۱۷۰۔
[4] صحیح الجامع: ۱۷۹۹۔