کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 45
تو شیطان کا حربہ اس پر ناکام ہوجاتاہے، لیکن جب وہ یاد الٰہی سے کام کی ابتدا نہیں کرتا تو وہ شیطان کے دام فریب میں پھنس جاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے اور داخل ہوتے وقت اس کا خاص اہتمام کیا جائے، چونکہ انسان دو ہی جگہ ہوتاہے، گھر میں یا گھر سے باہر، اس لیے دخول وخروج کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو ارشادات واردہیں انہیں ذیل میں ذکر کیا جارہاہے تاکہ ہر قاری اس سے مفید ہوں گے۔ امام مسلم اور دیگر محدثین نے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہوتاہے اور داخل ہوتے وقت اور کھانا تناول کرتے وقت بسم اللہ کہتاہے تو شیطان اپنی ذریت (چیلوں )سے کہتاہے کہ چلو یہاں نہ تمہارے لیے کھاناہے اور نہ ہی رہنے کی جگہ، لیکن اگر آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ نہیں کہتاہے، تو شیطان اپنی ذریت سے کہتاہے کہ تم لوگوں نے رات گزارنے کے لیے جگہ کو پا لیا اور اگر کھانا کھاتے وقت بسم اللہ نہیں کہتاہے، تو شیطان کہتاہے کہ بہت خوب، تم نے رات گزارنے کے لیے جگہ بھی پالی، اور رات کا کھانا بھی پالیا۔‘‘ [1] امام ابوداؤد رحمہ اللہ اپنی سنن میں روایت لائے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدمی اپنے گھر سے نکلتاہے اور بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ کہتاہے، تو اس سے کہا جاتاہے کہ یہ تیرے لیے کافی ہے، تو ہدایت پاگیا، تو محفوظ ہوگیا، اور تو مستغنی ہوگیا،پس شیطان اس آدمی سے علیحدہ ہوجاتاہے اور دوسرا شیطان اس پہلے شیطان سے کہتاہے، تیرا کیسے آدمی کے ساتھ ربط وتعلق ہے جو ہدایت د ے دیاگیا،مستغنی کردیا گیا اور بچا
[1] مسند أحمد: ۳/۳۴۶، مسلم بشرح النووی: ۳/۱۵۹۹۔