کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 41
’’ہر چیز کے لیے کوئی نہ کوئی چمکانے والی چیز موجود ہے اور دلوں کو چمکانے والی چیز ذکر الٰہی ہے۔‘‘ انسانی جسم میں اصل چیز دل ہے اگر یہ درست ہے تو جسم کے سارے اعضاء وجوارح درست ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (أَلَا وَ إِنَّ فِی الْجَسَدِ مُضْغَۃٌ إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ کُلُّہُ وَ إِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلَّہُ أَلَا وَہِیَ الْقَلْبُ۔))[1] ’’خبردار! جسم میں گوشت کا ایک لوتھڑا ہے،جب وہ درست رہا تو سارا جسم درست رہا اور جب وہ خراب ہوگیا تو سارا جسم خراب ہوگیا، خبردار مسلمانو! وہ دل ہے۔‘‘ ۲۔گھر میں نماز کا اہتمام: پہلے گھر کا ذمہ دار خود نماز کی پابندی کرے،پھر گھر والوں کو اس کی پابندی کی ہدایت کرے۔ اکثر یہ دیکھا جاتاہے کہ بیوی نمازی ہے تو شوہر بے نماز یا اس کے برعکس، جب میاں بیوی فریضہ الٰہی ادا کرنے سے کترائیں گے تو بچوں کا کیا حال ہوگا،بچے جب صغر سنی میں نماز کے عادی ہوں گے تو کبر سنی میں کبھی اس کے اداکرنے سے روگردانی نہیں کریں گے۔ گھر والوں کو نماز کی ترغیب دینے کے لیے نفلی نمازوں کا گھر میں اہتمام کرنا چاہیے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (فَإِنَّ أَفْضَلُ الصَّلَاۃِ صَلَاۃُ الْمَرْأ فِی بَیْتِہِ إِلَّا الْمَکْتُوْبَۃِ۔))[2] ’’فرض کے علاوہ آدمی کی سب سے بہتر نماز اپنے گھر میں ادا کرنا ہے۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین گھروں میں نفلی نمازیں اداکرنے کے بہت
[1] صحیح بخاری: ۵۲۔ [2] صحیح بخاری: ۶۹۸۔