کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 38
اہل خانہ کی ایمانی اصلاح آج کے اس پر فتن دور میں جب کہ ہر جگہ اسلامی تہذیب وثقافت پر یلغار ہورہی ہے، مسلمانوں کے دین ومذہب کو مٹانے کی ناپاک کوششیں ہو رہی ہیں، دشمنان اسلام ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے ذہنی ودماغی رجحان کا صفایا کرنے پر تلے ہوئے ہیں،ان کا پہلا وار یہی ہے کہ مسلمانوں کو اس طرح ذہنی طور پر مشغول کردو کہ وہ لایعنی اور فضول باتوں میں پھنس کر اپنے دین وایمان اور اسلامی تعلیمات وشعائر سے سبکدوش ہوجائیں اور ان کے معاشرے سے اسلامی ماحول بالکل ناپید ہوجائے۔ آج جب ہم اس موجودہ صورتحال کا جائز لیتے ہیں تو معلوم ہوتاہے کہ ہمارا معاشرہ مکمل طور پر ان ہتھکنڈوں کا شکارہے۔ آج پیدا ہونے والا ہر بچہ غیر مہذبانہ تمدن وثقافت کادلدادہ ہے، وہ کھلی فضا میں آزادانہ زندگی گزارنے کا خواہاں ہے، آج جہاں دیکھئے،جس گھر میں نظر دوڑائی جائے،ہر جگہ ریڈیو،ٹیپ ریکارڈ ر، لاوڈاسپیکر، ٹیلی ویژن اور وی سی آر کی آوازیں سنائی دیں گی، ہر گلی کوچے میں گانوں اور باجوں کی صدائیں گونج رہی ہیں،لیکن ہمارے مسلم ذمہ داران اس پر دھیان نہیں دیتے،انہیں ذرہ برابر بھی یہ احساس نہیں کہ اس کا اثر ان کے معاشرے پر اور ان کے زیر سایہ پروان چڑھنے والے بچوں پر کیا پڑتاہوگا۔ یہ حقیقت ہے کہ آدمی پہ ماحول کا بہت بڑا اثر پڑتاہے، خاص طور سے بچے جو فہم وفراست سے نابلد ہوتے ہیں، ان کے اندر نقالی کا مادہ بدرجہا ئے اتم پایاجاتاہے، جیسا کرتے دیکھتے ہیں ویسی ہی حرکات وسکنات کرنا شروع کردیتے ہیں،ان کے ذہن میں یہ بات ثبت ہوجاتی ہے کہ ان کے سامنے جو کچھ کیا جارہاہے وہی بہتر اور قابل تعمیل ہے،ہم