کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 35
بیوی کی اصلاح کے چند طریقے
عورتوں کا دین اسلام سے غفلت ولاپرواہی ایک عام بیماری ہے، بہانے بناکر فریضۂ الٰہی کی ادائیگی سے کتراتی ہیں، مگر ان کی اصلاح کی کوشش نہیں کی جاتی۔ اکثر علمائے کرام کی بیویاں بھی ان میں سر فہرست ہیں،جو خود تو صوم وصلوٰۃ کے پابند ہوتے ہیں، لمبی لمبی باتیں کرتے ہیں، دوسروں کو دینداری وپرہیزگاری کی تبلیغ کرتے ہیں، پر ’’چراغ تلے اندھیرا‘‘ ان کا اپناگھر خود تبلیغ واصلاح کا محتاج ہوتاہے۔ حدیث میں ہے کہ بے نمازی عورت نمازی شوہر کا دامن پکڑ لے گی اور اسے جنت میں جانے سے روک دے گی تو قبل اس کے کہ ہمیں بیوی کی وجہ سے آخرت میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے کیوں نہ ہم دنیا میں ہی اپنی عورت کو سیدھے راستے کی راہنمائی کرکے دنیا وآخرت میں سرخرو ہوں۔
ذیل میں بیوی کی اصلاح کے متعلق چند باتیں پیش کی جاتی ہیں :
۱۔ بیوی کو اللہ تعالیٰ کی عبادت وبندگی کے بارے میں بتایاجائے کہ وہی عبادت کے لائق ہے، وہی سب کا خالق ورازق ہے، وہی سب کا پالنہار ومدبر ہے، وہی دکھ سکھ دیتاہے، وہی رنج وغم دور کرتاہے، وہی ہر وقت انسان کی مدد ونصرت کرتاہے، وہی مصیبتیں اور پریشانیاں دور کرتاہے، وہی سب کی حفاظت ونگرانی کرتاہے اور اس میں وہ کسی کا محتاج نہیں ہے۔ ہر قسم کی عبادت وبندگی اورتقدس وعظمت اسی کے لیے لائق ہے،اس دنیا میں تمام جن وانس کی تخلیق صرف اور صرف اس لیے ہوئی ہے کہ وہ اللہ واحد کی عبادت وبندگی کریں، اس کے سامنے سرنیازِ خم کریں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ (الذاریات: ۵۶)