کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 33
اس کے مال اور اپنے نفس کی خود حفاظت کرتی ہیں۔‘‘ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جب عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے، رمضا ن کے روزے رکھے، اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی فرماں بردار رہے تو اس سے قیامت کے دن کہا جائے گا کہ تم جنت کے جس دروازے سے چاہو داخل ہو جاؤ۔‘‘[1] ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (نِسَاؤُکُمْ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ الْوَدُوْدُ الْوَلُوْدُ، الْعَثُوْدُ عَلٰی زَوْجِہَا الَّتِیْ إِذَا غَضِبَ جَائَ تْ حَتّٰی تَقَعُ یَدُہَا فِیْ یَدِ زَوْجِہَا وَتَقُوْلُ: وَاللّٰہِ ! لَا أَذُوْقُ غَمْصًا حَتّٰی تَرْضٰی۔)) [2] ’’تمہاری جنتی عورتیں وہ ہیں جو خوب محبت کرنے والی ہیں، خوب بچے جننے والی ہیں، جو اپنے شوہروں کی طرف بار بار لوٹ کر آتی ہیں اور جب ان کے شوہر ان پر ناراض ہو جاتے ہیں تو اپنے شوہر کے پاس جاتی ہیں اور اپنا ہاتھ ان کے ہاتھ میں ڈال کر کہتی ہیں : اے میرے سرتاج! جب تک آپ مجھ سے راضی نہیں ہو جائیں گے اس وقت تک پلک نہیں جھکاؤں گی یعنی کسی چیز کا لطف نہیں لوں گی، زرّہ برابر بھی آرام نہیں کروں گی۔‘‘ سنن نسائی میں سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی عورتیں بہتر ہیں ؟
[1] مسند احمد: ۱۶۶۴ و صححہ الشیخ الألبانی فی صحیح الجامع، ح: ۶۶۰۔ [2] النسائی الکبریٰ: ۵/۳۶۱۔ المجعم الکبیر للطبرانی: ۱۹/۱۴۰۔ و حسنہ الشیخ الألبانی فی صحیح الجامع، ح: ۲۶۰۴۔