کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 30
کیا کہ اے اللہ کے رسول! میں ایک عورت سے نکاح کرنا چاہتاہوں، تو آپ نے فرمایا:
( (ہَلْ نَظَرْتَ إِلَیْہَا ؟))
’’ تم نے اسے دیکھ بھی لیا ہے؟‘‘
میں نے عرض کیا : نہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( (فَانْظُرْ إِلَیْہَا فَإِنَّہٗ أَحْرَی أَنْ یَؤْدَمَ بَیْنَکُمَا۔))[1]
’’تم پہلے اسے دیکھ لو،اس سے تم دونوں کے درمیان محبت والفت قائم رہے گی۔‘‘
اسی طرح لڑکی والا نکاح کا پیغام دینے والے شخص کی خوب تفتیش کرلے، اس کے اخلاق وکردار کو خو ب دیکھ لے اور ہر طرح سے جانچ پڑتال کرکے اپنے آپ کو مطمئن کر نے کے بعد فوراً شادی کردے،کیونکہ شادی کر دینے سے بہت سارے فتنے ختم ہو جاتے ہیں اور بہت ساری برائیاں دور ہوجاتی ہیں۔
جب تک لوگ دینداریت کو فوقیت دیتے رہیں گے اور دینی گھرانوں میں شادیاں کرتے رہیں گے تووہ ہر قسم کے فتنے وفساد سے محفوظ رہیں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( (إِذَا أَتَاکُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ خُلُقَہٗ وَ دِیْنَہٗ فَزَوِّجُوْہٗ إِلَّا تَفْعَلُوْا تَکُنْ فِتْنَۃٌ فِی الْأَرْضِ وَفَسَادٌ عَرِیْضٌ۔))[2]
’’جب کوئی ایسا نیک چلن اور دیندار آدمی تمہارے پاس نکاح کا پیغام بھیجے جس کے دین واخلاق سے تم راضی ہو، تو تم اس سے نکاح کردو اگر نہیں کروگے تو زمین میں فتنہ اور بڑا فساد ہوگا۔‘‘
۲۔ بیوی کی اصلاح
عورت اگر نیک سیرت اور دیندار ہے تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے،
[1] ابن ماجۃ ۱۸۶۵۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ:۹۶۔
[2] ابن ماجۃ: ۱۹۶۷۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۰۲۲۔