کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 28
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( (لَیَتَّخِذَ أَحَدُکُمْ قَلْبًا شَاکِرًا وَ لِسَانًا ذَاکِرًا وَ زَوْجَۃً مُؤْمِنَۃً تُعِیْنُہٗ عَلٰی أَمْرِ الْاٰخِرَۃِ۔))[1]
’’تم میں سے ہر شخص ان چیزوں کو لازم پکڑے : دل جو شکر گزار ہو، زبان جو اللہ کا ذکر کرنے والی ہو اور وہ مؤمنہ عورت جو آخرت کے کاموں میں تمہاری مدد و اعانت کرے۔‘‘
دوسری روایت میں ہے:
( (وَزَوْجَۃٌ صَالِحَۃٌ تُعِیْنُکَ عَلٰی أَمْرِ دُنْیَاکَ خَیْرٌ مَا اکْتُنِزَ النَّاسُ۔))[2]
’’اورنیک بیوی جو دنیاوی معاملات میں تمہاری مدد کرتی ہے وہ ان تمام چیزوں سے بہتر ہے جسے لوگ جمع کرکے رکھتے ہیں۔‘‘
جب شادی سے پہلے نیک اور بدکردار عورتوں کے درمیان میزان تفریق قائم کیا جائے گا اور خوبصورتی کے ساتھ ساتھ نیک سیرت بیوی کا انتخاب کیا جائے گا تو ایسے جوڑے ہی حیات انسانی میں انقلاب برپا کریں گے، گھر کی چہار دیواری ان کی عطر ریزی سے مہک اٹھے گی، خوشبودار پھول کھلیں گے، باغوں کی صحیح آبیاری ہوگی اور تاحیات دونوں میاں بیوی اپنے بوئے ہوئے پودوں کے سائے تلے خوش وخرم زندگی بسر کریں گے۔
جس طرح ایک نیک سیرت عورت میں چار خصلتیں پائی جاتی ہیں اسی طرح بد سیرت عورت میں بھی چار خصلتیں پائی جاتی ہیں، صحیح حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا:
( (فَمِنَ السَّعَادَۃِ: اَلْمَرْأَۃُ الصَّالِحَُ تَرَاہَا فَتُعْجِبُکَ وَتَغِیْبُ عَنْہَا
[1] مسند أحمد: ۵/۲۸۲۔ صحیح الجامع: ۲۳۱۔
[2] صحیح الجامع: ۴۲۸۵۔