کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 24
نیک ہوں گے، دینی تربیت سے مزین ہوں گے تو از خود وہ احکام خداوندی بجالائیں گے،امربالمعروف ونہی عن المنکرکا فریضہ انجام دیں گے،حصو ل علم کے حریص ہوں گے، دعوت إلی اللہ کو سینے سے لگائیں گے، اسلام کے جانباز سپاہی ومجاہد بنیں گے، بیویاں نیک ہوں گی، مائیں بچوں کی صحیح تربیت وپرورش کریں گی، جس سے بہت سارے مصلحین قوم وملت پیدا ہوں گے، ورنہ ....
خشت اول چوں نہد معمار کج
تاثر یا می رود دیوار کج
آج ہماری زندگی کا ہر شعبہ اصلاح کا طالب ہے۔ ہمارے گھروں کے اندر ایک عجیب ساخلفشار پیدا ہوا ہے۔ وہ مسلمان جسے دوسروں کی بھلائی وہدایت کے لیے پیدا کیا گیا تھا، جسے لوگوں کو راہ راست پہ لانے کے لیے نکالاگیاتھا، جو ﴿ كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ﴾ (آل عمران:۱۱۰)کا پیکر تھا، اور جو ﴿ وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِمَّنْ دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ ﴾ (حم السجدۃ: ۳۲) کے لقب سے ملقب تھا،آج وہ خود ضلالت وگمراہی کے قعر عمیق میں کھویا ہوا ہے تو ضرورت ہے اس امر کی کہ ہر انسان جو اصلاح کا محتاج ہے اس کی خیر و بھلائی کی طرف راہنمائی کی جائے۔ آئندہ سطور میں بھی ان شاء اللہ انہی باتوں کا بیان آرہا ہے کہ جن سے گھروں کی اصلاح اور افراد کی اصلاح ممکن ہے۔
٭٭٭