کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 229
(تمہیں بچانے کے لیے ہی تو ہم جھوٹ بول رہے ہیں ) وہ جواب دیں گے: ہمیں تو اسی نے گویائی عطا فرمائی ہے جس نے ہر ایک چیز کو بولنا سکھایا ہے۔ اسی نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا اور اسی کی طرف اب تم لوٹائے جا رہے ہو۔‘‘
اور تم بھی سن لو اے سربراہ خاندان! کیا تم جانتے ہو کہ تم اپنے کنبہ کے ساتھ دھوکہ کر رہے ہو اور ان کو گمراہی اور بربادی کے راستے پر لے جا رہے ہو اور اس امانت کو ضائع کر رہے ہو جس کے بارے میں روز قیامت تم سے پوچھا جائے گا۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
’’آدمی اپنے گھر والوں کا نگران ہے۔ اس سے اس کے ماتحتوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔‘‘[1]
یاد رکھنا چاہیے کہ گھر کا سربراہ اگر ان گناہ کے کاموں پر اپنی آمدنی خرچ کرے گا تو اس کو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان یاد رکھنا چاہیے:
﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ ﴾ (لقمان: ۶)
’’اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو ناچ گانے پر رقم خرچ کرتے ہیں تاکہ اللہ کے راستہ سے بھٹکا دیں اور دین کو مذاق بنا دیں۔ ایسے لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے۔‘‘
اے میرے بھائی! اس بات سے ہمیشہ ڈرتے رہو کہ تم خود کو کسی ایسی جگہ پاؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔ اور جب تک تمہیں مہلت نصیب ہے اس کے ختم ہونے سے قبل توبہ کی طرف جلدی کرو اور گندے کاموں کو چھوڑ کر نیک اور پاکیزہ خصلتیں اختیار کر لو۔ یہ بات بھی ذہن نشین رکھو کہ دنیا کی یہ لذتیں عارضی ہیں مگر ان کا گناہ باقی رہنے والا ہے اور
[1] صحیح البخاری: ۸۹۳۔