کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 225
اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں۔ یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مبارک ہے:
’’جہنمیوں کی دو قسمیں ایسی ہیں جنہیں میں نے نہیں دیکھا۔ ایک تو وہ لوگ ہیں جن کے پاس بیلوں کی دموں کے مانند کوڑے ہیں۔ جن سے وہ لوگوں کو مارتے ہیں اور دوسری وہ عورتیں ہیں جو لباس پہننے کے باوجود ننگی ہیں۔ وہ لوگوں کو بہکانے والی اور خود بہکنے والی ہیں ان کے سر بختی اونٹوں کی جھکی کوہان کی مانند ہیں وہ جنت میں داخل نہ ہو سکیں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو پا سکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی دور سے آتی ہے۔‘‘[1]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:
’’میں اپنے بعد عورتوں سے بڑا کوئی فتنہ چھوڑ کر نہیں جا رہا۔‘‘[2]
پس اے مسلمانو! اللہ سے ڈر جاؤ اور اپنے بے وقوفوں کا ہاتھ روکو اور اپنی خواتین کو ان تمام کاموں سے روک دو جو اللہ نے ان پر حرام کر دیئے ہیں اور انہیں باوقار اور با حیا لباس پہننے کا پابند کرو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
’’جو لوگ برائی کو دیکھیں گے اور اس کو مٹانے کی کوشش نہیں کریں گے تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو بھی دوسروں کے ساتھ اپنے عذاب کی لپیٹ میں لے لے۔ عورت کو بھی یہ بات اچھی طرح جان لینی چاہیے کہ پردہ اس کی عزت وعصمت کی حفاظت اور شریر لوگوں سے بچاؤ کا ذریعہ ہے۔‘‘
ہم رب جبار کے غضب اور اس کی ناراضگی سے اپنے لیے اور آپ سب کے لیے
[1] صحیح مسلم: ۳۹۷۱۔ ء: ۸۴۵۱۔
[2] متفق علیہ، صحیح البخاری: ۵۰۹۶۔ وصحیح مسلم: ۴۹۲۳۔