کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 18
زنی ہو جاتی ہے،بہت سارے افراد اپنے شب وروز سڑکوں،پارکوں، وقتی خیموں اور باغوں میں گزارتے ہیں۔ ایک عقل سلیم رکھنے والا انسان بخوبی سمجھ سکتا ہے کہ ایسے لوگوں کے دل ودماغ پہ کیا گزرتا ہو گا اور وہ اپنے لمحات زندگی کس قدر کرب واضطراب میں بسر کرتے ہوں گے۔ چنانچہ ہمیں گھر جیسی عظیم نعمت پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور اس کی اصلاح کے لیے دن رات ہر ممکن کوشش کرتے رہنا چاہیے۔ آئندہ اوراق میں گھر کی اصلاح وسدھار کے بارے میں بہت سارے طریقوں اور تجربوں پر بحث کی گئی ہے، جن میں سے بعض یہ ہیں : ۱۔ گھر کے ذمہ دار کو اپنی ذمہ داری کا احساس دلایا گیا ہے کہ سب سے پہلے وہ اپنے آپ کو سدھارے،کتاب وسنت کی تعلیمات سے آراستہ وپیراستہ ہو اور پھر اپنے گھر والوں کی صحیح تعلیم وتربیت کرے۔ ۲۔ عورت جو گھر کی بڑی ہے،وہی گھر کے اندرونی معاملات کی ذمہ دارہے۔ اسے اس بات کا احساس دلایا گیا ہے کہ وہ گھر اور اس کے اندر رہنے والوں کی اصلاح میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ گھر کے تمام کام کاج کی ذمہ دار وہ خودہے، وہ اپنے آپ کو گھر کا ایک اہم فرد شمار کرے اور اپنی خدمات سے گھر کے تمام افرادکو صحیح راستے پر گامزن کرے۔ ۳۔ بچوں کی صحیح تعلیم وتربیت کرنا والدین پر واجب اور ضروری ہے۔ بالخصوص عہد طفولیت میں ان کی طرف پوری توجہ مرکوز کرنا بے حد ناگزیر ہے۔ ان نازک مراحل میں تھوڑی سی بھی عدم توجہی اور سستی ان کی مستقبل کی زندگی کو تباہ وبربادکر سکتی ہے۔ ۴۔ حتی الوسع آرام دہ گھربنوانا،گھروالوں کے لیے خورونوش کا انتظام کرنا، لباس وپوشاک مہیا کرنا، سواری کا انتظام کرنا، جسمانی وبدنی تربیت کرنا، بیماری کی صورت میں فوری