کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 179
پروفیسر کلارک کہتا ہے: تربیت کی توضیح میں جو کچھ کہا گیا ہو جس بات سے مفر نہیں وہ یہ ہے کہ جس نظریہ حیات پر ایمان ہو اور جس پر قوم کی زندگی قائم ہو تربیت اس کی حفاظت کی جدوجہد کرتی ہے۔ اس کے دوام اور آنے والی نسلوں تک اسے منتقل کرنے کی سعی کرتی ہے۔
سوویت روس کا ایک ماہر تربیت ’’کوفیرین‘‘ کہتا ہے۔ روسی علم عالمی علم کی کوئی قسم نہیں ہے۔ یہ ایک الگ مستقل اور تمام اقسام سے مختلف قسم ہے۔ علم سوویت کی اساسی صفت یہ ہے کہ وہ ایک ممتاز اور واضح فلسفہ پر قائم ہے۔ علمی تحقیقات ہمارے طبعی علوم کی اساس ومادی فلسفہ کی محتاج ہیں جسے مارکس، انجلز، لینن اور اسٹالن نے واضح کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے ہاتھوں میں اسی فلسفہ کو سنبھال کر طبعی علم کے معرکہ میں داخل ہو جائیں اور پورے شدومد کے ساتھ اجنبی تصورات سے نبرد آزما ہو جائیں جو ہمارے اس مادی فلسفہ سے برسر پیکار ہیں۔ قوم کے تربیتی امتیاز کے لیے متنبہ کرتے ہوئے کہتا ہے کہ امریکہ نے جب سے انگلش نظام اختیار کیا ہے اسے مزاحمت برداشت کرنی پڑی ہے حالانکہ قومی اصل ایک ہے نیز عقائدی بنیاد بھی ایک ہے۔
امریکی عالم ڈاکٹر کو نانٹ اپنی کتاب ’’تربیت اور آزادی‘‘ میں لکھتا ہے: تربیتی اعمال لین دین اور بیع وشراء نہیں ہیں۔ یہ سامان تجارت نہیں ہیں کہ انہیں درآمد برآمد کیا جائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : اللہ تعالیٰ نے جو ہدایت اور علم دے کر مجھے مبعوث کیا ہے اس کی مثال بارش کی طرح ہے جو زمین پر برسی زرخیز زمین نے پانی کو قبول کیا، جس سے سبزے اور چارے کثرت سے اگے، خشک زمینوں نے پانی ک روک لیا جس سے اللہ تعالیٰ نے خلق کو فائدہ پہنچایا کہ لوگوں نے پیا اور پلایا اور زراعت کی بعض زمینیں چٹیل تھیں جو نہ پانی کو روک سکیں اور نہ سبزے اگا سکیں یہ اس شخص کی مثال جس نے اللہ کے دین کی سمجھ حاصل کی اور اللہ نے مجھے جو چیز دے کر بھیجی تھی اس نے اسے نفع پہنچایا۔
پس اس نے اس پر عمل کیا اور لو گوں کو سکھایا نیز اس شخص کی مثال ہے جس نے کوئی توجہ