کتاب: اپنے گھر کی اصلاح کیجیے - صفحہ 138
ایسی چیزوں کے رکھنے سے احتراز کیا جائے، مثلاً ڈھول، تاشے او رگانے بجانے کے دوسرے سامان، جن کے استعمال سے کافروں کے دین کی تقویت اور نشر و اشاعت ہوتی ہے، جب یہ ادوات گھر میں ہوں گے تو اہل خانہ کو اس سے زیادہ انسیت وشغف ہوگا او ر ان کے استعمال کے عادی ہو جائیں گے اوران سے اس قدر قریب ہوجائیں گے کہ ان سے الگ ہونا گوارہ نہیں کریں گے۔ ۸۔کافروں کے معبودوں کی تصویریں بعض چیزیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں بار بار دیکھنے سے ان کی محبت دلوں میں پیدا ہوجاتی ہے جو آئندہ خطرات کا باعث بن سکتی ہے، خاص طور سے بچے جن کے اندر بھلے اور برے کی تمیز نہیں ہوتی،وہ ان معبودان باطلہ کی تصویروں سے متاثر ہوں گے اور ان کے دل میں ان کی محبت آجائے گی اور ان کے ماننے والے جو کچھ ان کے ساتھ کرتے ہیں وہ دیکھ کر وہ بھی ایسا کرنے لگیں گے، بہر صورت یہ چیزیں ایمان کو متاثر کر سکتی ہیں،چنانچہ ہر مسلمان کا فریضہ ہے کہ ایسی چیزوں کو گھروں میں قطعی طور پر نہ رکھے۔ ۹۔ذی روح کی تصویریں گھروں کے اندر نہ رکھی جائیں : آج دن بدن یہ فیشن بنتا جارہا ہے کہ لوگ گھروں اور دُکانوں میں تصویریں شوق سے رکھتے ہیں، اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ افشاء تصویر بزنس وتجارت کی ترقی وفروغ کے لیے ایک عظیم ذریعہ بن گئی ہے، ہر وہ چیز جو بازار میں آتی ہے اس کے پر چار وتعارف کے لیے اور لوگوں کو اس کی طرف مائل کرنے کے لیے کسی مشہور اداکارہ یا کسی حسین وجمیل لڑکی کا فوٹو اس کے اوپر چسپاں کرنا ناگزیر ہوتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ انسان خوبصورت ودلکش چیز ہی پسند کرتاہے، جہاں بھی خوبصورت چیز نظر آتی ہے وہاں اس کی نگاہیں چپک جاتی ہیں، اس لیے آج ہر جگہ خوبصورت تصویروں کا استعمال کیا جارہاہے لیکن اس کے مضر اثرات جو و معاشرے پر پڑ رہے ہیں وہ بہت ہی تکلیف دہ اور بھیانک ہیں۔