کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 98
(( إحفظ اللّٰه یحفظک)) [1] ’’تم اللہ [کی حدود ] کی حفاظت کرو وہ تمہاری حفاظت کرے گا۔‘‘ ۳۔ دشمن کے مقابلہ میں صبر کرنا: نہ ہی اس سے لڑائی کرے، اور نہ ہی اس سے شکوہ کرے۔اور نہ ہی اپنے دل میں اسے تکلیف دینے کا خیال لائے۔دشمن اور حاسد پر فتح پانے کے لیے صبر جیسی بے مثال چیز کوئی اور نہیں ۔ ۴۔ توکل:..... جو کوئی اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر توکل کرتا ہے ؛ اللہ تعالیٰ اسے کفایت کرجاتے ہیں ۔ مخلوق کی طرف سے ملنے والی تکلیف، اذیت اور دشمن سے دفاع میں توکل جیسی بے نظیر اورمضبوط ترین چیز کوئی دوسری نہیں ۔ ۵۔ فراغت قلب:..... اپنے دل سے برے خیال نکال دے۔ اور اپنی سوچ و فکر کوپاک و صاف کرلے۔ اورمقصد یہ ہو کہ ایسے خیالات سے اپنی سوچ و فکر کو خالی رکھا جائے ۔پس اس جانب کوئی توجہ نہ دے،نہ ہی ایسی چیزوں سے ڈرے؛ اور نہ ہی اپنے دل میں ایسے خیالات کو جگہ دے۔ ۶۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف توجہ اور اس کی توحید خالص بجالائے۔ ۷۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی بارگاہ میں ان تمام گناہوں سے سچی توبہ کرے جو دشمنی نے اس پر مسلط کردیے ہیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَمَا اَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ اَیْدِیکُمْ وَیَعْفُو عَنْ کَثِیْرٍ﴾ [الشوری:۳۰]
[1] صحیح الترمذي(۲۵۱۶)