کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 94
اس میں ڈال کر کلی کرے، پھر یہ کلی کا پانی اسی ٹب میں ڈال دے۔ اور پھر اسی پانی سے اپنا چہرہ دھوئے۔ پھر اپنے بائیں ہاتھ سے پانی ڈال کر دائیں پاؤں کو اسی ٹب میں دھوئے اورپھر دائیں ہاتھ سے بائیں پاؤں کو ایسے ہی دھوئے۔ پھر اپنی تہہ بند کو دھوئے۔ پھر یہ پانی اس انسان کے سر پر بہا دیا جائے جس کو نظر بد لگی ہو۔ پیٹھ کی طرف سے سارا پانی ایک ہی بار بہایا جائے۔[1] اس سے ان شاء اللہ شفاء ہو جائے گی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارک ہے جب تم سے نہانے کے لیے کہا جائے تو نہا لیا کرو۔‘‘[2] ۲۔ اگر نظر لگانے والا[یا جس کی نظر لگی ہو] وہ وضو کرنے یا غسل کرنے سے انکار کردے تو اس میں کوئی پریشانی کی بات نہیں ۔ نظر بدلگانے والے کے جسم کو چھونے والی کوئی چیز جیسے اس کی ٹوپی، قمیص یا پاجامہ وغیرہ لے لیا جائے، اور اس پر پانی ڈال کر پھر یہ پانی مریض پر ڈال دیا جائے۔ یا اسے پلادیا جائے۔ یہ بہت ہی مجرب اورآزمودہ نسخہ ہے۔[3] اگر ان تمام چیزوں کو دہو لیا جائے جو نظر بدلگانے والے کے جسم کے ساتھ لگی ہوئی ہوں ؛ اور اس کا پسینہ اور لعاب بھی جمع کرلیا جائے۔یا وہ برتن جس میں اس نے کھایا پیا ہو، اسے بھی دھو لیا جائے؛ اور کھجور وغیرہ کی گھٹلی جسے اس نے چوس کر پھینکا ہو اسے بھی دھو لیا جائے اور پھریہ سارا پانی مریض پر بہادیا جائے یا متاثر
[1] الفتاوی الذہبیۃ(ص ۱۲۶)۔ [2] صحیح مسلم(۲۱۸۸)۔ [3] القول المفید لابن عثیمین رحمہ اللہ(ص ۶۶)۔