کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 55
کَسَبَتْ وَ عَلَیْھَا مَا اکْتَسَبَتْ ط رَبَّنَا لَا تُؤَا خِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا ج رَبَّنَاوَ لَا تَحْمِلْ عَلَیْنَآ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہ، عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا ج رَ بَّنَا وَ لَاتُحَمِّلْنَا مَا لَا طَا قَۃَ لَنَا بِہٖج وَ اعْفُ عَنَّا وقفۃ وَ اغْفِرْلَنَا وقفۃ وَارْحَمْنَا وقفۃ اَنْتَ مَوْ لٰنَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ ﴾ [البقرۃ: ۲۸۵۔۲۸۶] ’’رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس پر ایمان لائے جو کچھ ان پر ان کے رب کی طرف سے نازل کیا گیا اور اہل ایمان نے بھی، سب ہی اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے، نیزکہتے ہیں :ہم اس کے پیغمبروں میں سے کسی کے درمیان بھی فرق نہیں کرتے، اورعرض کرتے ہیں : ہم نے سنا اور اطاعت کی، اے ہمارے رب !ہم تیری بخشش کے طلب گار ہیں اورہم سب کو تیری ہی طرف لوٹنا ہے۔اللہ کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا، اس نے جو نیکی کمائی اس کے لیے اس کا اجر ہے اور اس نے جو گناہ کمایا اس پر اس کا عذاب ہے، اے ہمارے رب!اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر بیٹھیں تو ہماری گرفت نہ فرما، اے ہمارے رب!اور ہم پر اتنا بھی بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا، اے ہمارے رب!اور ہم پر اتنا بوجھ بھی نہ ڈال جسے اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں، اور ہم سے درگزر فرما، اور ہمیں بخش دے، اور