کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 45
عقود ‘‘کوبطور حرز جان[اپنی حفاظت کے لیے] اپنے پاس رکھنا جائز نہیں ۔[1] ۵۵۔ اگر دم کرنے والا اپنے پاس تمام موجود مریضوں پر دم کی نیت سے پڑھ کر پانی پر دم کر دے تو اس میں کوئی حرج والی بات نہیں ۔[2] ۵۶۔ اگر ضرورت پڑ جائے تو دم کردہ پانی یا تیل کو گرم کیا جاسکتا ہے ۔ ۵۷۔ لوگوں نے جو کچھ سورت زلزال کے متعلق بنا رکھا ہے، کہ اس سے یا تو مریض کو شفاء حاصل ہوتی ہے یا پھر موت آجاتی ہے ؛ اور اس سے بچہ گر جاتا ہے۔یہ عوام الناس کی خرافات میں سے ایک ہے، اس کی کوئی دلیل نہیں ۔[3] ۵۸۔ جس جانور یا گاڑی کو نظر بد لگ جائے؛ انہیں دم کرنا جائزہے؛ اور ایسے ہی پانی پر دم کرکے ان چیزوں پر پانی چھڑکنا بھی جائزہے۔اور اگر یہ معلوم ہوجائے کہ نظر کس کی لگی ہے تو نظر بد لگانے والے کو حکم دیا جائے کہ وہ وضو کرے، یا نہائے، یا پھر اپنے کسی عضوء کو دھوئے۔ اب اس پانی کو نظر لگی ہوئی چیزپر چھڑکا جائے۔خواہ وہ گاڑی ہو یا کوئی دوسری چیز۔[4] ۵۹۔ نظر بد لگانے والے کے لیے جائز نہیں ہے کہ جب اسے وضو کرنے یا غسل کرنے کا کہا جائے تو وہ اس سے انکار کرے۔ بھلے اس پر کسی بات کے کہنے کی وجہ سے نظر بد لگانے کی تہمت ہو، یا پھر یقین ہوکہ اسی کی نظر لگی ہے۔[5]
[1] فتاوی اللجنۃ الدائمۃ(۱؍۲۶۸)۔ [2] من فتوی شیخنا ابن باز رحمہ اللہ (کیسٹ ریکارڈ) [3] مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ(۲۶؍۱۷۵)۔ [4] الفتاوی الذہبیۃ(ص۱۱۱)۔ [5] الفتاوی الذہبیۃ(ص۱۱۲)۔