کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 228
اَمْرِیْ فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ واصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَ اقْدُرْ لِیَ الْخَیْرَحَیْثُ کَانَ ثُمَّ ارْضِنِیْ بِہٖ))[1] ’’اے اللہ! بیشک میں بھلائی طلب کرتا ہوں آپ سے آپ کے علم کے واسطے سے اور طاقت طلب کرتاہوں آپ سے آپ کی قدرت کے واسطے سے ۔اور میں سوال کرتا ہوں آپ کے فضل عظیم کا ۔ کیونکہ آپ قدرت رکھتے ہیں اور میں قدرت نہیں رکھتا آپ جانتا ہے اور میں نہیں جانتااور آپ غیب کو خوب جانتے ہیں ۔ یااللہ! اگر آپ جانتے ہیں کہ اگر یہ کام ۔ - یہاں پر اپنی ضرورت کانام لے- میرے لیے میرے دین میں میری معیشت میں اور میرے انجام کار میں بہتر ہے ؛تو میرے حق میں اس کا اور اس کو میرے لیے آسان کردے، پھر اس میں میرے لیے برکت ڈال دے ؛اور اگر تو جانتا ہے کہ بیشک یہ کام میرے لیے میرے دین میں اور میری معیشت میں اور میرے انجام کار میں برا ہے تو اس کو مجھ سے اور دور کردے مجھ کو اس سے دور
[1] البخاری(۷۳۹۰)۔ فائدہ:.....۱۔ تمام اُمور میں استخارہ کرنا چاہیے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے۔اور حاجت مند کوخود استخارہ کرنا چاہیے ۔ ۲۔ دعا استخارہ وہی ہے جو حدیث میں وارد ہوئی ہے، اور اس کا موقع محل سلام کے بعد ہے۔استخارہ کا کوئی وقت بھی مختص نہیں ۔