کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 215
وَمَا بَیْنَہُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ ، اِِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃٍ نِ الْکَوَاکِب ،وَحِفْظًا مِّنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ مَّارِدٍ ، لَا یَسَّمَّعُوْنَ اِِلَی الْمَلَاِ الْاَعْلٰی وَیُقْذَفُوْنَ مِنْ کُلِّ جَانِبٍ ، دُحُوْرًا وَّلَہُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ ، اِِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَۃَ فَاَتْبَعَہٗ شِہَابٌ ثَاقِبٌ﴾[الصافات ۱۔۱۰] ’’قسم ہے ان(جماعتوں ) کی جو صف باندھنے والی ہیں ! خوب صف باندھنا۔ پھر ان کی جو ڈانٹنے والی ہیں ! زبردست ڈانٹنا۔پھر ان کی جو ذکر کی تلاوت کرنے والی ہیں ! کہ بے شک تمھارا معبود یقیناً ایک ہے۔ جو آسمانوں اور زمین کا اوران دونوں کے درمیان کی چیزوں کا رب اور تمام مشرقوں کا رب ہے ۔ بیشک ہم نے ہی آسمان دنیا کو ایک انوکھی زینت کے ساتھ آراستہ کیا، جو ستارے ہیں ۔اور ہر سرکش شیطان سے خوب محفوظ کر نے کے لیے۔ وہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہیں لگا سکتے اور ہر طرف سے ان پر(شہاب)پھینکے جاتے ہیں ۔بھگانے کے لیے اور ان کے لیے ہمیشہ رہنے والا عذاب ہے۔ مگر جو کوئی اچانک اچک کر لے جائے تو ایک چمکتا ہوا شعلہ اس کا