کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 175
’’کوئی بھی مصیبت جو زمین میں آتی ہے یا خود تمہارے نفوس کو پہنچتی ہے، وہ ہمارے پیدا کرنے سے پہلے ہی ایک کتاب میں لکھی ہوئی ہے یہ بات بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے لیے آسان کام ہے ۔یہ اس لیے کہ جو کچھ تمہیں نہ مل سکے اس پر تم غم نہ کیا کرو اور جو کچھ اللہ تعالیٰ تمہیں دے دے اس پر اترایا نہ کرو اور اللہ تعالیٰ کسی بھی خود پسند اور فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ ۴۔ مصیبت زدہ کو چاہیے وہ دوسرے مصیبت زدہ لوگوں کی راہوں کی اتباع کرتے ہوئے اپنے دکھ کی آگ کو ٹھنڈا کرے، ہر وادی میں خوش نصیب لوگ ہوتے ہیں ۔ ۵۔ انسان کو جان لینا چاہیے کہ آہ وبکاکرنے سے کوئی بھی چیز واپس نہیں آئے گی۔بلکہ اس تکلیف اور دکھ میں اضافہ ہوگا۔در حقیقت گریہ و زاری کرنا مرض کابڑھنا ہے۔ ۶۔ یہ بھی جان لینا چاہیے کہ گریہ وزاری کرنے سے دشمن خوش ہوتے ہیں ۔ اور دوست کواس سے تکلیف ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰاس پر ناراض ہوتا ہے، اور شیطان خوش ہوتا ہے اورانسان کااجروثواب ضائع ہوجاتا ہے اور اس کانفس کمزور پڑ جاتا ہے۔ ۷۔ اور انسان کو یہ بھی جان لینا چاہیے کہ آخر کار اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹ کر جانا ہے اوردنیا کی ہر چیزکو اپنے پیچھے چھوڑ جانا ہے۔اور اپنے رب کے