کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 173
’’میں کیونکرمصیبت پر صبر نہیں کروں گا جب کہ میرے رب نے صبر پر میرے ساتھ تین چیزوں کا وعدہ کیا ہے، ان میں سے ہر ایک چیز مجھے پوری دنیا اور اس کے تمام خزانوں سے بڑھ کر محبوب ہے ۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ کی طرف سے وعدہ کی گئی تین چیزیں یہ ہیں : ۱۔ اس کی طرف سے ان پر درود و برکات ۲۔ اس کی رحمتیں ۳۔ اور اس کی طرف سے ہدایت ۔‘‘ [2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بھی مسلمان انسان ایسا نہیں جسے کوئی مصیبت پہنچتی ہے اور وہ کہتا ہے : ﴿ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ﴾ اَللّٰھُمَّ اْجُرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْرًا مِّنْھَا)) ’’یقیناً ہم اللہ کے لیے ہیں اور اللہ ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں ؛ اے اللہ مجھے میری مصیبت میں اجر عطافرما اور مجھے اس کے بدلے اس سے بہتر عطا فرما۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ اسے اس مصیبت پر اجر عطاء کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں
[1] یہ مضمون ابن قیم کی کتاب زاد المعاد سے لیا گیاہے۔(۴؍۱۴۶)۔ [2] عدۃ الصابرین، لابن قیم رحمہ اللہ(۱۳۱)۔