کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 163
ہیں انہیں تین دن تک تنگ کیا جائے ؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ان گھروں میں کچھ گھریلو سانپ رہتے ہیں پس اگر تم ان میں سے کسی کو دیکھو تو تین دن تک اسے تنگ کرو۔‘‘[1] [ اگر وہ چلا جائے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کر ڈالو کیونکہ وہ کافر ہے]۔‘‘ اور جب بھی انہیں تنگ کیاجائے تو اپنی نظر وں کو بچا کر رکھا جائے۔تین بار تک ایسا کرے۔اگروہ نہ بھاگے تو آپ کوحق حاصل ہے کہ اسے مار ڈالیں ۔[2] اس لیے کہ اگروہ پھرواپس آجائے تو یہ اس امر کی دلیل ہے کہ وہ جن نہیں ہے۔پس اسے مار ڈالا جائے۔ اور اگروہ گھر سے نکل جائے اور واپس نہ آئے تو معاملہ ختم ہوگیا۔ اگروہ جن ہی ہو اور ایک بار بھاگ کر پھر واپس آجائے تو اس نے خود اپنے خون کو رائیگاں کردیا۔اس لیے کہ اسے تین بار تنگ کرنے تک بھی وہ گھر میں باقی رہا یا دوبارہ لوٹ کر گھر میں آگیا۔‘‘ رہ گئے وہ سانپ جو گھروں میں نہیں ہوتے انہیں تنگ کیے بغیر ہی قتل کردیا جائے گا؛ حتی کہ وہ سانپ جو مساجد میں پائے جائیں انہیں بھی مار ڈالا جائے گا۔امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ جو سانپ مساجد میں پائے جائیں انہیں مار ڈالا جائے ۔‘‘ [3]
[1] دیکھیں پوری تفصیل: شرح صحیح مسلم ازابن عثیمین رحمہ اللہ( ۴؍ ۲۶۹) ۔ [2] یہ بات میں نے ابن باز رحمہ اللہ سے ایک درس میں سنی ہے۔ [3] شرح صحیح مسلم ازابن عثیمین رحمہ اللہ(۴؍ ۲۶۹) ۔