کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 15
نیز آپ سے یہ بھی روایت ہے:
’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی تکلیف ہوتی تو معوذات پڑھ کر اپنے آپ پردم کیا کرتے ۔‘‘[1]
مریض کویہ بھی اختیار حاصل ہے کہ وہ ان کے علاوہ کوئی دوسری سورتیں پڑھ کر دم کرے۔قرآن سارے کا سارا دم کرنے کی چیز ہے۔[2] اور تمام قرآن میں شفاء ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ قُلْ ہُوَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ہُدًی وَّشِفَآئٌ﴾ [فصلت:۴۴]
’’ آپ کہہ دیجئے:یہ تو ایمان والوں کے لیے ہدایت و شفا ہے ۔‘‘
اوراللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا ھُوَ شِفَآئٌ وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ ﴾[اسراء:۸۲]
’’اور ہم اتارتے ہیں قرآن میں سے جس سے روگ دفع ہوں اور رحمت ایمان والوں کے واسطے ۔‘‘
سوم:.....پانی پر دم کرکے پئیں اور اس سے نہائیں :
آیات اور احادیث میں ثابت دعائیں پانی پر پڑھ کر دم کیا جائے ؛ پھر اس
[1] البخاری(۵۰۱۶) مسلم(۱۲۹۲)۔
[2] یہ بات علامہ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ نے ارشاد فرمائی ہے۔ جو کہ جادو اور بد نظری کے متعلق کی گئی ان کی تقریر میں کیسٹ ریکارڈ میں موجود ہے۔