کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 135
وَ شِرْکِہٖ وَاَنْ اَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِیْ سُوْٓ ئً اَوْ اَجُرَّہٗ اِلٰی مُسْلِمٍ)) ’’ اے اللہ ! جاننے والے غیب اور حاضر کے، پیدا کرنے والے، آسمانوں اور زمین کے! رب ہر چیز کے اور اس کے مالک! میں گواہی دیتا ہوں کہ سوائے تیرے کوئی معبودبرحق نہیں، میں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اور اس کے شرک سے تیری پناہ میں آتا ہوں، اوریہ کہ میں اپنے ہی خلاف کسی برائی کا ارتکاب کروں یا اس برائی کوکسی مسلمان کی طرف کھینچ لاؤں ۔‘‘ [1] ۲۱۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا:’’میں نے تیرے بعد ایسے چار کلمات تین مرتبہ کہے ہیں کہ اگر تیرے آج کے وظیفہ کو ان کے ساتھ وزن کیا جائے تو ان کلمات کا وزن زیادہ ہوگا[وہ کلمات یہ ہیں ]: (( سُبْحَانَ اللّٰہِ وبِحمدِہِ عَدَدَ خَلْقِہِ وَرِضَا نَفْسِہِ وَزِنَۃَ عَرْشِہِ ومِدَادَ کَلِماتِہِ)) ’’اللہ کی تعریف اور اسی کی پاکی ہے اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر اور اس کی ذات کی رضاکے برابر اور اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔‘‘ [2]
[1] ابوداؤد:۵۰۸۳، ترمذی:۳۳۹۲ ؛ صحیح الکلم الطیب(۲۲)؛ صحیح الأدب المفرد ۱؍۴۱۳۔ [2] مسلم۲۷۲۶