کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 127
اَبِیْنَا اِبْرَاھِیْمَ حَنِیْفًا مُّسْلِمًا وَّمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ)) [1] ’’ہم نے صبح کی فطرت اسلام پر، کلمہ اخلاص پر اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر اور اپنے باپ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ملت پر جو سب سے زیادہ یکسواور مسلمان تھے اور مشرکین میں سے نہ تھے۔‘‘ ۱۰۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جوبھی مسلمان شخص صبح وشام کو تین بار یہ کلمات کہے: ((رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا)) [2] ’’میں اللہ تعالیٰ کے رب ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر اور محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پرراضی ہوگیا۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ پر یہ حق ہے کہ اسے بروزقیامت راضی کردے۔‘‘ طبرانی کی ایک روایت میں ہے: ’’ میں اس کا ضامن ہوں، اسے ہاتھ سے پکڑ کر چلوں گا یہاں تک کہ اسے جنت میں داخل کردوں گا۔‘‘[3]
[1] مسند احمد:۱۲۹۳ ۔صحیح الجامع۴۶۷۴۔ [2] احمد:۳؍۶۰۴،۴۰۷،۵؍۱۲۳، صحیح الترمذي(۳۳۸۹)۔ [3] رواہ الطبراني بإسناد حسن، صحیح الترغیب والترہیب(۱؍۴۱۵)۔