کتاب: اپنے آپ پر دم کیسے کریں - صفحہ 118
۹۔ اذان : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب بھی نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر پُھسیاں( گوز ) مارتے ہوئے بھاگ جاتا ہے۔‘‘[1] صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے: ’’جب مؤذن اذان دیتا ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے، اور اس کی ہوا خارج ہورہی ہوتی ہے۔ ‘‘[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب سرکش شیطان رنگ بدل بدل کر ظاہر ہورہے ہوں توان کوبھگانے کے لیے اذان دیا کرو۔‘‘[3] حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے ’’غیلان‘‘یعنی جادو گرجنات کا ذکر کیا گیا ۔تو آپ نے فرمایا: ’’ان میں سے کوئی ایک بھی اپنی اس شکل و صورت کوتبدیل نہیں کرسکتا جس پر اللہ تعالیٰ نے اس کوپیدا کیا ہے، لیکن وہ بنی آدم کے جادو گروں کی طرح کے جادو گر ہیں ۔ جب تم ان میں سے کسی ایک کو دیکھو تو اذان دینے لگ جاؤ۔‘‘[4] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
[1] صحیح البخاري(۶۰۸)۔ [2] مسلم(۸۵۷)۔ [3] قال الحافظ ابن حجر رحمہ اللہ : أخرجہ النسائی و رجالہ ثقات۔دیکھو: الفتوحات الربانیۃ(۵؍۱۶۱)۔ [4] أخرجہ ابن أبي شیبۃ فی المصنف(۶؍۹۵)۔ وصحح إسنادہ الحافظ ابن حجر فی الفتح(۶؍۳۹۶)۔