کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 93
نہیں دیکھی اورانہوں نے خود بھی اپنے جیسا نہیں دیکھا)علی ہذا حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نے ان کے متعلق جو یہ فرمایا ہے کہ: ''اس امت میں ان کا وجود اسلام کی صداقت کی دلیل اور ایک مستقل معجزہ ہے '' تو جو لوگ حضرت شاہ صاحب سے اچھی طرح واقف نہیں،ممکن ہے وہ ان بزرگوں کے ان ارشادات میں کوئی مبالغہ سمجھیں،لیکن جو واقف ہیں ان کے نزدیک تو یہ بالکل حقیقت ہے جونپے تلے لفظوں میں ادا کی گئی ہے ''۔(الفرقان لکھنؤ جلد 20 باب صفر 1271 ھ)۔ ان سے بڑھ کر یہ کہ خود مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی مرحوم کے نزدیک بھی تحقیقی بات یہی ہے کہ تہجد رمضان اور تراویح فی الواقع دونوں ایک ہی ہیں۔چنانچہ فرماتے ہیں: ر اہل علم پوشیدہ نیست کہ قیامِ رمضان اہل علم پر یہ بات پوشید نہیں ہے کہ و قیام لیل فی الواقع یک نماز است قیام رمضان(تراویح)اور قیام کہ درمضان برائے تیسیر مسلمین در اول اللیل(تہجد)فی الواقع دونوں شب مقرر کردہ شدہ و ہنوز عزیمة در ایک ہی نماز ہیں جو رمضان میں ادایش آخر شب است ……………………… مسلمانوں کی آسانی کے لئے اول ……………………………………………… شب میں مقرر کر دی گئی ہے مگر اب ……………………… بھی عزیمت اسی میں ہے کہ آخر شب ……………………… میں ادا کی جائے ………