کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 79
کرنا مقصود ہے جن روایتوں میں امام اور مقتدی کا ذکر ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث(زیر بحث)میں اس کی تخصیص نہیں ہے۔اس لئے وہ اس باب میں کس طرح لائی جا سکتی ہے؟رہا یہ کہ امام مروزی کے علم و تحقیق میں تہجد فی رمضان اور تراویح دونوں ایک ہی ہیں۔یا الگ الگ۔تو اس کے لئے اسی کتاب میں باب ذکر من اختار الصلوٰة وحدة علی القیام مع الناس اذا کان حافظاً للقرآن کا بغور مطالعہ کیجئے جس میں امام مروزی نے صحابہ،تابعین اور ائمہ دین کے بہت سے ایسے اقوال و افعال پیش کئے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ حضرات ان دونوں نمازوں کو ایک ہی سمجھتے تھے اور اس کے مقابلے میں امام مروزی نے اس پوری کتاب میں کہیں ایک بھی کوئی ایسا قول و فعل نقل نہیں کیا ہے جس سے ان دونوں نمازوں کے دو ہونے پر استدلال کیا جا سکے۔پس امام مروزی کو اپنے مقصد کی تائیدمیں پیش کرنا یہ محض علامہ مئوی کی خوش فہمی ہے