کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 7
طبع ہو گیا ہے(جسکے مقدمہ نوشتہ مولانا آزاد رحمانی سے یہ سوانحی خاکہ ماخوذ ہے) چمن اسلام:تقسیم ملک کے بعد آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کی تجویزپر آپ نے بچوں کے لئے چھوٹی چھوٹی چار کتابیں تالیف کیں جو ''چمن اسلام ''کے نام سے شائع ہوئیں۔اگرچہ آپ کا نام ان پر مطبوع نہیں ہے۔یہ ریڈر ہندوستان میں اہلحدیث مکاتب میں داخل درس ہیں۔پاکستان میں بھی راقم کی کوشش سے اہلحدیث اکادمی لاہو نے انہیں ''اسلام کی کتاب''کے عنوان سے شائع کر دیا ہے۔ انوار مصابیح:بھی مرحوم و مغفور کی بڑے معرکے کی کتاب ہے،بڑی تفصیلی مدلل،مسکت،پراز معلومات اور مسئلہ تراویح کے سارے مباحث پر حاوی،جس طرح کہ سورة فاتحہ کے مسئلے پر ''تحقیق الکلام '' ایک جامع کتاب ہے یہی وہ اہم کتاب ہے جو اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ مولانا نذیر احمد رحمانی جامع الاوصاف شخصیت تھے،راقم الحروف کی ان سے آخری ملاقات 1946ء کے لگ بھگ دہلی دارالحدیث رحمانیہ میں ہوئی تھی۔1974ء کے بعد گاہے گاہے خط وکتابت ہو جاتی تھی۔مرحوم،ہفت روزہ ''الاعتصام'' سے قلبی لگاؤ رکھتے تھے۔مرکزی جمیعت اہل حدیث کی ہماری تنظیمی مساعی کو قابل رشک قرار دیتے تھے۔حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل رحمتہ اللہ علیہ سے تو مرحوم کو بہت ہی عقیدت تھی۔ دعاء ہے اللہ تعالےٰ اس مبلغِ اسلام اور عاشقِ سنت کو اپنی خاص رحمتوں سے نوازتا رہے اور صالحین کی معیت میں جنت بریں پر اعلےٰ مقام عطاء فرمائے۔آمین۔ ایں دعاء از من و از جملہ جہاں آمین باد راقم محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی