کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 6
کثیر ماہم۔ جماعتی اور قومی خدمات:۔ اگر ایک طرف آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس ہند کی نشة جدیدہ کے گویا روح رواں تھے تو دوسری طرف ہندوستان کی '' دینی و تعلیمی کونسل '' میں بھی خاصا عملی حصہ لیتے تھے۔حالات و سیاسیات حاضرہ پر وسیع نظر تھی۔جس کے نتیجے میں قومی اور ملی درد سے حصہ وافر ملا تھا۔ تدریس کے ساتھ تحریری کام:۔ غالباً 1933ی میں دارالحدیث رحمانیہ دہلی کی طرف سے ''محدث'' کے نام سے ایک ماہنامہ جاری کیا گیا جس کے ایڈٹر مولانا عبدالحلیم صاحب ناظم صدیقی در بھنگوی تھے تو معاون مولانا نذیر احمد رحمانی۔پھر جب اگست 1935ء میں ناظم صدیقی صاحب کا انتقال ہو گیا تو ''محدث ''کی تیاری کی پوری ذمہ داری آپ پر آپڑی۔اس دوران آپ کی بہت سی علمی تحریریں یادگار ہیں۔جن میں: ردّ عقائدِ بدعیہ حصہ اول:جن میں سب سے اہم ہے،جو بریلوی حضرات کے پیداکردہ مسائل پر سنجیدہ اور علمی مقالات تھے جو بعد میں شائقین کے اصرار پر کتابی صورت میں شائع ہو کر مقبول عام ہوئے۔اس کے دوسرے حصہ کہ بارے میں معلوم نہ ہو سکا کہ مرتب ہوا یہ نہیں۔ مضامین مختلفہ:۔ علاوہ ازیں تقسیم ملک کے بعد برصغیر کے جرائد و رسائل میں بھی مختلف موضودوں پر قیمتی مضامین لکھتے رہے۔چنانچہ ''الاعتصام '' لاہور میں بھی آپ کی بعض تحریریں شائع ہوئی تھیں۔ ''اہل حدیث اور سیاست'':کے موضوع پر ''ترجمان'' دہلی کی متعدد قسطوں میں آپ کا بہت جاندار اور مبسوط ایک مقالہ شائع ہوا جو حال ہی میں ساڑھے چارسو(تقریباً)متوسط صفحات پر مشتمل کتابی صورت میں بنارس سے