کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 45
احمد والبزار و ابن حبان فی صحیحہ کذا فی التلخیص الجبیر صفحہ(119 یہی بات تعبیر اور انداز بیان کے تھوڑے سے اختلاف کے ساتھ امام شافعی علامہ سبکی،علامہ شوکانی وغیرہ سب نے کہی ہے۔ قولہ: اور سبکی شرح منہاج میں لکھتے ہیں: اعلم انہ لم ینقل کم صلی صلی اللّٰه علیہ وسلم فی تلک اللیالی ھد ھو عشرون اواقل(تحفة الاخیار ص 116 و مصابیح ص 44 رکعات) ج: یہاں بھی مولانا نے سلسلہ عبارت کے بعض ضروری حصے حذف کر دیئے ہیں جیسا کہ مصابیح،تحفتہ الاخیار،مسک الختام۔ان تینوں کتابوں کی طرف رجوع کرنے سے معلوم ہوتا ہے۔مصابیح للسیوطی میں یہ عبارت زیادہ تفصیل کے ساتھ منقول ہے۔چنانچہ اسی سلسلہ عبارت میں علامہ سبکی نے امام مالک کا یہ قول نقل کیا ہے: قال([1])الجوزی من اصحابنا عن مالک انہ قال الذی جمع علیہ الناس عمر بن الخطاب احب الی وھو احدی عشرة رکعة و ھی صلوٰة رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ علامہ سبکی نے امام مالک کے اس قول کے نقل کرنے کے بعد نہ تو اس کی صحت سے انکار کیا ہے اور نہ یہ کہا ہے کہ تراویح کے علاوہ کسی دوسری نماز کے
[1] بعض علم نے اس عبارت کو علامہ سیوطی کا کلام سمجھا ہے۔لیکن تحفة الاخیار میں مولانا عبدالحئی نے سبکی کے اس کلام کا جو ملحض پیش کیا ہے اس کو اورمصابیح کی پوری عبارت کو مقابلہ میں رکھ کر دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ عبارت سیوطی کی نہیں ہے بلکہ شرح منہاج ہی کی ہے۔