کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 399
سینکڑوں مسائل ایسے ہیں جن کا کوئی قائل ان سے پہلے معلوم نہیں ہوتا۔اس طرح ان مقلدوں نے گویا خود اپنے اماموں کے دامن پر اجماع کی مخالفت کا داغ لگا دیا۔ اس بحث کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے لکھتے ہیں: واعملوا ان الذی یدعی ویقطع بدعوی الاجماع فی مثل ھذا فانہ من اجھل الناس باقوال الناس واختلافھم وحسبنا اللّٰه ونعم الوکیل فظہر کذب من ادعی ان ما لا یعرف فیہ خلاف فھو اجماع وباللّٰه تعالی التوفیق ص(۱۹۰) یعنی اس بات کو اچھی طرح سمجھ لو کہ جو شخص ایسے مسائل میں اجماع کا دعوی کر دیتا ہے وہ لوگوں کے اقوال اور اختلافات سے بالکل ناواقف اور جاہل ہے۔گذشتہ مباحث سے اس شخص کے دعوے کا جھوٹ ہونا ظاہر ہو گیا جو یہکہتا ہے کہ کسی قول کے بارے میں اختلاف کا علم نہ ہونا یہ اجماع(کی دلیل)ہے۔