کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 354
حاصل بحث کر چکے ہیں۔ پس اسحق بن ابی فردہ کی بیان کی ہوئی روایت تو متابعت ثقہ کی وجہ سے تائید کے قابل ہے،مگر ابراہیم بن عثمان اور حماد بن شعیب کی بیان کی ہوئی روایتیں اس قابل نہیں ہیں۔کیونکہ نہ وہ خود ثقہ ہیں اور نہ ان کو کسی ثقہ کی متابعت(مقبولہ)حاصل ہے۔لہذا ان تینوں روایتوں کو ایک ہی درجہ میں رکھنا مولانا مئوی کی خوش فہمی ہے،بلکہ سراسر فریب اور مغالطہ ہے۔جو تحقیق کی رو سے ہرگز قابل توجہ اور لائق اعتناء نہیں ہے۔ ہماری ان گذارشات سے معلوم ہو گیا کہ مولانا مئوی کی وہ دونوں ہی تدبیریں غلط اور بے کار ہیں جو انہوں نے حماد بن شعیب اور ابراہیم بن عثمان پر کئی گئی جرحوں کے جواب میں اختیار کی ہیں اور محدث مبارک پوری و حضرت حافظ صاحب غازی پوری ؒ کے اعتراضوں کا جواب ان سے کچھ نہ ہو سکا۔