کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 208
الفقہاء فی زمانہ۔(میزان الاعتدال ص238 ج1)یعنی اپنے زمانے کے بڑے فقہاء میں سے ہیں لیکن روایت کے اعتبار سے بالاتفاق ضعیف اور ناقابلِ وثوق ہیں۔جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔ (3) عبدالکریم بن ابی المخارق ابو امیہ کی بابت امام نووی لکھتے ہیں:وکان عبدالکریم ہذا من فضلاء فقہاء البصرة(یعنی یہ عبدالکریم بصرہ کے فضلاء فقہاء میں سے ہیں)لیکن ساتھ ہی یہ بھی لکھتے ہیں:وممن نص علی ضعف عبد الکریم ہذا سفیان بن عیینة وعبدالرحمن بن مہدی ویحی بن سعید القطان واحمد بن حنبل وابن عدی انتہیٰ(شرح مسلم ص16 ج1)یعنی ان سب محدثین نے ان کی بصراحت تضعیف کی ہے۔فتح الملہم ص236 ج1 میں ہے:وقال ابن عبد البر مجمع علیٰ ضعفہ یعنی ان کے ضعف پر محدثین کا اجماع ہے۔ (4) نعیم بن حماد الخزاعی احد الائمة الاعلام علی لین فی حدیثہ کنیتہ ابو عبد ا للہ الغرضی الاعور الحافظ سکن مصر۔(میزان الاعتدال ص238 ج3) غور کیجئے!حافظ ذہبی نے نعیم بن حماد کو ایک بڑا امام اور حافظ کہا ہے،لیکن اس کے باوجود روایتِ حدیث کے اعتبار سے ان کی شان میں وہ لفظ استعمال کیا ہے جس کا شمار تعدیل و توثیق میں نہیں بلکہ الفاظ جرح میں ہے۔خواہ معمولی او ر ہلکے درجہ کی سہی۔تاہم ہے جرح ہی۔اس کو توثیق نہیں کہیں گے۔اسماء الرجال کی کتابوں میں ایسی بہت سی مثالیں موجودہیں مگر اند کے با تو گفتم و بدل تر سیدم کہ آزردہ شوی ورنہ سخن بسیا راست ان مثالوں کی موجودگی میں اب اس میں کیا شبہہ باقی رہ جاتا ہے کہ