کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 152
نے اپنی کتاب(رکعاتِ تراویح)میں کئی جگہ اس طریق استدلال سے کام لیا ہے اس لئے ہم نے بھی ان کے جواب میں یہی طریقہ اختیار کیا ہے چنانچہ وہ لکھتے ہیں (الف) ''اور مولانا عبدالرحمن مبارکپوری نے ابکار المننن میں سخاوی کے حوالہ سے بغیر رد و کد کے یہ لکھا ہے '' ……(ص 28)۔ (ب) ''بلکہ تحفت الاحوذی جلد 2 ص 76 میں اس کو نقل بھی کیا ہے اور امکان تطبیق و دفع تعارض پر کوئی اعتراض بھی نہیں کیا ہے جس سے ظاہر ہے کہ ان کو یہ امکان تسلیم ہے ''۔(ص 50،51)۔ (ج) نیز حافظ ذہبی نے اپنے مختصر میں ابن تیمیہ کے اس استدلال پر ادنی کلام نہیں کیا۔یہ دلیل ہے کہ ان کے نزدیک ابنِ تیمیہ کا یہ استدلال اور اثر دونوں صحیح ہیں۔(صفحہ 72)۔ (د) ''اور یہی وجہ ہے کہ نواب صدیق حسن صاحب نے ان کو ذکر کرکے کوئی اعتراض نہیں کیا،بلکہ سکوت اختیار کیا ہے ''۔(ص 86)۔