کتاب: انوار المصابیح بجواب رکعات تراویح - صفحہ 110
حضرات متشدد اور متعنت فی الجرح ہیں ....... تو ا سکے ثبوت کے لئے ہم چند عبارتیں پیش کرتے ہیں۔ان پر غور کیجئے۔ مولانا عبد الحٔ لکھنوی لکھتے ہیں: وہذا(ای تجریح الراوی بہا لا یجرح بہ)صیغ المتشددین حیث یجرحون الراوی بادنی جرح ویبالغون فیہ ویطعنون علیہ بما لا تترک بہ روایتہ کابن تیمیہ وابن الجوزی واضرابہما والعقیلی وابن حبان علی ما ذکرہ الذہبی فی میزان فی غیر موضع ورد علی جرحہما فی کثیر من الرواة ومن ا لمتعنتین فی الجرح النسائی وابن معین وابو حاتم وغیرہم عن مسند احمد وفی الہدی الساری مقدمة فتح الباری ومن ثم لم یقبل جرح الجارحین فی الامام ابی حنیفة حیث جرحہ بعضہم بکثرة القیاس وبعضہم بقلة معرفة العربیة وبعضہم بقلةروایة الحدیث فان ہذا کلہ جرح بما لا یجرح بہ الراوی انتہی(ظفر الامانی ص272) یہی مولانا لکھنوی الرفع والتکمیل میں لکھتے ہیں: فمنہم ابو حاتم والنسائی وابن معین وابن القطان ویح القطان وابن حبان وغیرہم فانہم معروفون بالاسراف فی الجرح و التعنت فیہ(ص18) حافظ ذہبی علی بن عبداللہ المدینی کے ترجمہ میں لکھتے ہیں: ذکرہ العقیلی فی کتب الضعفاء فبئس ما صنع ....... الیٰ ان قال افما لک عقل یا عقیلی اتدری فیمن تکلم . انتہی(میزان)