کتاب: اندھی تقلید و تعصب میں تحریف کتاب و سنت - صفحہ 46
جرح کرتے ہوئے کہا تھا :
(ہَذَا حَدِیْثٌ مُخْتَصَرٌ مِنْ حَدِیْثٍ طَوِیْلٍ وَ لَیْسَ ہُوَ بِصَحِیْحٍ عَلٰی ہَذَا الَّلفْظِ) [1]
’’یہ ایک طویل حدیث کا اختصار ہے اور یہ صحیح نہیں اس معنیٰ پر(کہ دوبارہ رفع الیدین نہ کرتے تھے)‘‘
امام ابو داؤد رحمہ اللہ کی اس جرح کو ان کے حوالے سے صاحبِ مشکوٰۃ نے (ص:۷۷) پر، علّامہ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے (التمہید ص: ۲۲۰، ج: ۹) میں، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے (التلخیص ص:۲۲۲، ج: ۱) میں اور علّامہ شوکانی رحمہ اللہ نے (نیل الاوطار ص: ۱۸۷، ج:۲) میں نقل کیا ہے۔
محدّث عظیم آبادی ؒنے (عون المعبود شرح سنن ابی داؤد ص: ۲۷۳، ج: ۱) میں صراحت کی ہے کہ میرے پاس دو صحیح و معتبر قلمی نسخے ہیں جن میں یہ جرح موجود ہے، لیکن کتنے ستم کی بات ہے کہ جب دیوبندی مکتبِ فکر کے محدّثِ عظیم مولوی فخر الحسن گنگوہیؒ نے ابو داؤد کو اپنی تصحیح سے شائع کیا تو اس جرح کو متن سے نکال دیا۔[2]
حالانکہ مولوی محمود حسن خانؒ کی تصحیح سے جو ابو داؤد کا نسخہ شائع ہوا تھا اس کے صفحہ: ۱۱۶، جلد اول کے حاشیہ پر نسخہ کی علامت دے کر لکھا ہواتھا کہ ایک نسخہ میں یہ عبارت بھی موجود ہے پھر مذکورہ تمام عبارت کو نقل کیا گیا ہے۔ [3]
3سنن ابی داؤد،کتاب الصلوٰۃ میں امام ابو داؤد نے ایک باب یوں ارقام فرمایا ہے :
[بَابُ مَنْ رَأَی الْقِــرَائَ ۃَ اِذَا لَـْم یَـجْـھَـرْ ] ابو داؤد مطبوعہ دہلی ۱۳۶۴ھ۔ اور ایسے ہی
[1] ابو داؤد مع العون(۱/۲۷۴) ابو داؤد (۱/ ۱۷۳)، طبع حلب ۱۹۵۲ء
[2] ابو داؤد (ص: ۱۰۹)
[3] قرآن و حدیث میں تحریف(ص: ۲۴۲،۲۴۳)