کتاب: عمل صالح کی پہچان - صفحہ 81
گویا دیکھنے والے آدمی کی خاطر نماز کو ادا کرنے میں زیادہ اہتمام کرنا ریاء کاری اور شرک ِ خفی ہے ۔ ایسے ہی مسند احمد وغیرہ میں ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
((اِنَّ أَخْوَفَ ماَ أَخَافُ عَلََیْکُمْ اَلشِّرْکُ الْأَصْغَرُ ))
’’مجھے تمہارے بارے میں جس چیز کا سب سے زیادہ اندیشہ ہے ،وہ شرک ِ اصغر ہے ‘‘ ۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا : شرک ِ اصغرکیا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
((اَلرِّیَـائُ )) [1] ’’یعنی دِکھلاوا ۔‘‘
مسند احمد اور طبرانی میں تو بڑے واضح انداز میں ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
((مَنْ صَلّٰی یُرَائِیْ فَقَدْ أَشْرَکَ وَمَنْ صَامَ یُرَائِیْ فَقَدْ أَشْرَکَ وَمَنْ تَصَدَّقَ یُرَائِیْ فَقَدْ أَشْرَکَ)) [2]
’’جس شخص نے ریاء کاری کے لیٔے نماز پڑھی اس نے شرک کیا ، جس نے ریاء کاری و دکھلاوے کے لیٔے روزہ رکھااس نے شرک کیااور جس نے دکھلاوے کے لیٔے صدقہ کیااس نے شرک کیا ۔‘‘
جبکہ بخاری و مسلم میں ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
((مَنْ سَمَّعَ سَمَّعَ اللّٰہُ بِہٖ[یَوْمَ الْقِیَامَۃِ]وَمَنْ یُّرَائِیْ یُرَائِی اللّٰہُ بِہٖ )) [3]
’’ جس شخص نے کوئی عمل اس نیّت سے کیا کہ لوگوں میں اس کی شہرت و تعریف ہو ، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ لوگوں کے سامنے اس کی بد نیتی ظاہر کرکے اُسے
[1] مسند احمد ۵؍۴۲۸۔۴۲۹ باسناد جیّد و ابن ابی الدینا والبیہقی فی الزہد، الترغیب ۱؍۴۸ ، طبرانی کبیر ۴؍۲۵۳، مشکوٰۃ حدیث :۵۳۳۴ ۔
[2] مسند احمد: ۴؍۱۲۶، مستدرک حاکم :۴؍۳۲۹، طبرانی:۷؍۳۳۷، ۳۳۸، مشکوٰۃ : ۵۳۳۱، الترغیب للمنذری : ۱؍۴۴، مختصر الترغیب لابنِ حجر : ۷ ۔
[3] بخاری، حدیث : ۶۴۹۹ ، مختصرمسلم للمنذری : ۲۰۹۰، مشکوٰۃ ،حدیث : ۵۳۱۶ ۔ ۵۳۲۷ ۔